
مئی سے ستمبر ۲۰۱۰ء کے دوران میں تھوڑے تھوڑے وقفے سے پانچ بڑے بزرگ اور جید علمائے کرام دار فانی سے دار بقا کی طرف رخصت ہوگئے ۔ ۔ ۔ ۔ ان مذکورہ جبال العلم کے فراق سے بندہ کے دل کے زخم ابھی مندمل نہیں ہوئے تھے کہ ایک اور جگر خراش اور جانکاہ اطلاع ملی کہ استاذ محترم ڈاکٹر محمود احمد غازی نے داعی اجل کو لبیک کہہ دیا ہے۔ یہ ۲۰۰۳ء کی بات ہے۔ ڈاکٹر محمود احمد غازی صاحب کو بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی سے بحیثیت مہمان خصوصی ایم فل علوم اسلامیہ کے اسکالرز سے خطاب کرنے کے لیے زحمت دی گئی تھی۔ آپ کے لیکچر کا عنوان تھا ’’مشرقی اور مغربی علوم کا تقابلی اور تنقیدی جائزہ‘‘۔